Tuesday 21 June 2022

درج زیریں سطور میں صدقے

درج زیریں سطور میں صدقے

جی جی پڑھیۓ، ضرور میں صدقے

ہم نے پوچھا کہ؛ عشق کی تعریف؟

بولے؛ "دل کا فتور" میں صدقے

اپنی مرضی کے ہیں غلام سبھی

اور اس پہ غرور؟ میں صدقے

دل کے کڑوے ہیں اور منہ پہ سدا

آئیے، جی حضور! میں صدقے

ہم ہی مرتے ہیں آپ پر صاحب

آپ کا کیا قصور؟ میں صدقے

زلف، لب، چشم، گال، حسن و مہر

نور بہ مثلِ حور میں صدقے

داستانِ وصال مہر علی

آہ! اتنا سرور؟ میں صدقے


مہر علی

No comments:

Post a Comment