Friday, 1 July 2022

چاند ندی میں ڈوب رہا ہے

 ندی کنارے پگڈنڈی پر 

چاند کی مدھر چاندنی میں وہ 

تاروں کی گنتی میں گم ہے 

اپنی ہی ہستی میں گم ہے 

خواب سفر کی ساتھی خوشبو 

سنگ سنگ روشنی تھامے جگنو 

سپنوں کی مڈبھیڑ میں اس کے 

تھام کے نرم گداز ہاتھوں کو

ہاتھ میں ہاتھ دئیے بیٹھے ہیں 

اس کے سائے کے ساتھ میں دن بھر

سورج سر پر دھوپ رہا ہے 

اب جو ندی میں پاؤں اتارے 

پانی سے وہ کھیل رہی ہے 

چھو لینے کی آڑ میں اس کو 

چاند ندی میں ڈوب رہا ہے


کامران سعید خان

No comments:

Post a Comment