Tuesday, 20 September 2022

چودھویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو (مزاحیہ)

 شکیل بدایونی کے مشہور زمانہ گیت چودھویں کا چاند ہو پر کی گئی تضمین


چودھویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو

اچھی طرح سکا ہوا شامی کباب ہو


آنکھیں ہیں جیسے چہرے پہ قبریں کُھدی ہوئی

زلفیں ہیں جیسے راہوں میں جھاڑی اُگی ہوئی

جان بہار تم تو کباڑی کا خواب ہو

چودھویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو


ایسا نہیں کہ مرتے ہیں بس تم پہ نوجواں

آہیں تمہارے عشق میں بھرتے بڑے میاں

بدبو ہے جس میں شوز کی تم وہ جُراب ہو

چودھویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو


محمد احمد علوی

No comments:

Post a Comment