Monday, 26 December 2022

شب یلدا یلدائی رت ٹھہر گئی ہے

 شب یلدا


جو تم کہو تو

گزشتہ شب 

سال بھر میں طویل تر تھی

گر میں کہوں تو

ہر شب ہی طویل تر ہے

وہ تمام شامیں

جو تیری نرم قربت سے محروم ٹھہریں

وہ تمام راتیں

جو تیرے تصور سے بات کرتے انجام پہنچیں

سب کی سب طویل تر تھیں

طویل تر ہیں

یلدائی رُت ٹھہر گئی ہے


ماہا وڑائچ

No comments:

Post a Comment