Saturday, 31 December 2022

ہوا شمالی سندیسہ لائی ہے

 ہوا شمالی


کسی نے چمنی کے سرخ کوئلوں سے

ایک ہچکی میں جیسے پوچھا

کہاں ہیں وہ خواب؟

کیسی تعبیر نکلی ان کی؟

حقیقتیں تو پہاڑ کی صورت کھڑی ہیں

کہ سارا کنبہ بکھر گیا ہے

بسے ہیں غیروں کے ملک میں جو

تو میرے بچے جوان ہو کر

میرے حفاظت کی نرم آغوش سے نکل کر

چہار سُو جبر و قہر کا سامنا کریں گے

وہ اپنی پہچان یوں ادا کریں گے

وہ ان میں رہ کر سفید عفریت کے بدلتے

تعصبوں کے انوکھے آزار کو

نئے روپ میں پہچان پائیں گے کیا؟

ہوا شمالی سندیسہ لائی ہے کلفتوں کا

ہوا جو غصے میں جل رہی ہے


حمیدہ معین رضوی

No comments:

Post a Comment