Thursday, 22 December 2022

تمہارے لوٹ جانے کے بعد

 تمہارے لوٹ جانے کے بعد 

میرے پاس بہت سی چیزیں جمع ہونے لگی ہیں

بے وجہ دوڑتے بھاگتے دن

بے سُود رینگتی راتیں

اور رائیگاں جاتی سُرمئی شامیں

میرے ہاتھ سے کھوئی گئی مسکراہٹ

دن کی آخری حد پر دھیان میں اُگتی نظمیں

بے سبب کھینچی گئی بہت سی تصویریں

نئے تلاشے گئے گیت

(اکیلے سنے گئے گیت)

سُورج ڈُوبتے وقت گاڑیوں سے لدی پھندی 

سڑکیں اور شہر کی ویرانی

تمہارے نام روز لکھا جانے والا ایک خط

اور اس خط میں تحریر نہ کی جانے والی باتیں

شام کی چائے پہ ایک ان چُھوا کپ

بات بات پہ بے تحاشہ ہنسی

بات بات پہ آنکھوں میں در آنے والا نم

سماعت میں گونجتی چلے جانے والی آواز

اور ہاتھوں میں سرایت کر جانے والی ٹھنڈک

تمہارے لوٹ جانے کے بعد 

میرے پاس بہت سامان جمع ہو گیا ہے 

اور اس کو دنیا کی نظروں سے دور 

حفاظت سے رکھنے کے لیے

نظم سے بہتر کوئی پناہ گاہ نہیں


سیماب ظفر

No comments:

Post a Comment