Saturday 24 December 2022

نگر حادثہ ہے ڈگر حادثہ ہے

 نگر حادثہ ہے ڈگر حادثہ ہے

یہاں زندگی کا سفر حادثہ ہے

سمجھ لو وبا کے دنوں کی کہانی

اِدھر حادثہ ہے، اُدھر حادثہ ہے

رہو گھر میں اپنے حفاظت سے اب تم

کہ ہر اک یہاں رہ گزر حادثہ ہے

لِکھوں کیسے اب میں وبا کا فسانہ

کہ زیر و زبر، ہر سطر حادثہ ہے

ملیں گے تجھے پھر کسی دن ٭گواڑخ

یہ دُوری فقط بے ضرر حادثہ ہے

یہ شر کی شرارت سِوا کچھ نہیں ہے

رہو دُور ان سے، خبر حادثہ ہے

حوادث کا اپنا سفر ہے یہاں پر

گُزر جائے گا، یہ اگر حادثہ ہے

یہ دُنیا بہت خُوبصورت ہے شفقت

یہ جینا، یہ مرنا، مگر حادثہ ہے


شفقت عاصمی

شفقت علی کمبوہ

٭گواڑخ: بلوچستان کا پہاڑی پھول

No comments:

Post a Comment