Saturday 31 December 2022

دسمبر لوٹ آیا ہے تمہاری یاد لوٹ آئی

دسمبر لوٹ آیا ہے

تمہاری یاد لوٹ آئی

مِرے بچو ذرا جنت سے دنیا میں

نظر اک بار دوڑاؤ

 تمہاری یاد میں دیکھو

اداسی ہر طرف پھیلی

ہے ماتم سا ہر اک لمحہ

کئی آنکھوں میں نم جاری

مِرے بچو سلامی دے رہی ہے 

تم کو ساری قوم مل کر یوں

امن کے دیپ تھامے دشمنوں کو کہہ رہے ہیں سب

ہمارے بچے بہتر ہیں ہزاروں درجہ بھی تم سے 

کے  اتنی چھوٹی عمروں میں

قلم کی نوک پر گولی کو روکا روک کر 

دشمن کو ایسی مات دی کے اب وہ دشمن خاک میں مل گئے 

مِرے بچے امر ہو گئے

مِرے بچو سلام ان ماؤں پر 

جن کے شکم میں رہ کے وطنِ پاک کو زندہ کیا تم نے

مِرے بچو سلام اس باپ کی عظمت پہ 

انگلی تھام کے جس نے تمہیں چلنا سکھایا ہے

وطن پہ جاں لٹانے کا طریقہ بھی سکھایا ہے

مِرے بچو محبت اور عقیدت کے سبھی یہ پھول حاضر ہیں 

مگر یہ بھی حقیقت ہے

تمہاری یاد میں 

دیکھو

فضا پر خوف طاری ہے

ہوا میں سوگ جاری ہے


ذیشان منظور

No comments:

Post a Comment