Saturday 24 December 2022

زندگی کو نہ اب سزا دو تم

زندگی کو نہ اب سزا دو تم 

ایک بار کھُل کے مسکرا دو تم

گاہے گاہے مِری محبت میں 

اپنی ہستی کو بھی بھُلا دو تم 

اس جہاں میں تو اب نہیں بنتی 

ایک دنیا نئی بسا دو تم

پاس آؤ کہ سانس چلنے 

دُوریاں اس طرح مٹا دو تم 

دُور تک ساحلوں پہ ساتھ چلیں 

پھر مجھے نیند سے جگا دو تم 


یاسمین یاس 

No comments:

Post a Comment