Sunday, 25 December 2022

اے ارض وطن میں حاضر ہوں

 میں حاضر ہوں

اے ارضِ وطن

میں حاضر ہوں

دل حاضر ہے

سر حاضر ہے

میرا کل اثاثہ

یہ خاکِ وطن

میں اپنے لہو سے 

سینچوں یہ چمن

اے ارضِ وطن

میں حاضر ہوں

تیری حرمت

جاں سے عزیز تر

یہ سبز ہلالی اونچا رہے

یہ خاک بنے میرا مدفن

اے ارضِ وطن

میں حاضر ہوں

گر بات ہو تجھ سے عشق کی

شبنم میں لپٹا فولاد ہوں میں

گر بات ہو تیری حفاظت کی

میں حیدرؑ کی تلوار ہوں

گر دشمن کوئی دیکھے تجھے

میں سر تا پا قہار ہوں

میں غازی بنوں یا شہید

میرے لہو کا ایک اک قطرہ

تجھ پہ ہی نثار ہے

اے ارضِ وطن

میں حاضر ہوں

میں حاضر ہوں


ماہا وڑائچ

No comments:

Post a Comment