Saturday 24 December 2022

پہلے اک شخص میری ذات بنا

 پہلے اک شخص میری ذات بنا

اور پھر پوری کائنات بنا

حُسن نے خود کہا مصور سے

پاؤں پر میرے کوئی ہاتھ بنا

پیاس کی سلطنت نہیں مٹتی

لاکھ دجلے بنا، فرات بنا

غم کا سورج وہ دے گیا تجھ کو

چاہے اب دن بنا کہ رات بنا

شعر اِک مشغلہ تھا قاصر کا

اب یہی مقصدِ حیات بنا


غلام محمد قاصر

No comments:

Post a Comment