Tuesday 10 January 2023

وہ ہاتھ بے خیالی میں کاندھے سے ہٹ گئے

 وہ ہاتھ بے خیالی میں کاندھے سے ہٹ گئے

ہم زندگی کی فلم کے پردے سے ہٹ گئے

کچھ روز تجھ کو دیکھنے آئے گلی میں ہم

اک روز آپ ہی تِرے رستے سے ہٹ گئے

وقتِ وصال ایک بُری یاد کی طرح

سینے سے لگ کے ہم تِرے سینے سے ہٹ گئے

ویسے تو سارا دن رہے دنیا کے سامنے

میری نظر پڑی تو دریچے سے ہٹ گئے

ہم اپنی بات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے

یہ سوچ کر ہی ہم تِرے آگے سے ہٹ گئے


زاہد بشیر

No comments:

Post a Comment