نورِ چراغِ راہ سے آگے کی بات کر
یعنی حدِ نگاہ سے آگے کی بات کر
منصب کے اور سلسلے بھی گفتگو میں لا
اس جُبہ و کلاہ سے آگے کی بات کر
افلاک سے بھی پار کا درپیش ہے سفر
تاروں کی اس سپاہ سے آگے کی بات کر
ممکن ہے تیرے ضبط سے رشتے بندھے رہیں
صغرا صدف نِباہ سے آگے کی بات کر
صغرا صدف
صغریٰ صدف
No comments:
Post a Comment