Tuesday 10 January 2023

مرے اشکوں کو اپنے درد کی تعبیر مت دینا

 مِرے اشکوں کو اپنے درد کی 

تعبیر مت دینا

کہ میں جس درد کی 

مدھم شمع کی آنچ سے

کچھ موم کے قطرے بناتی ہوں

میرا دل موم ہے پگھلا کے

آنکھوں سے بہاتی ہوں

تو مِرے درد کو

تم کو قسم 

تعبیر مت دینا

سنو لوگو 

جو گزری اس دل مجذوب پہ

تم سے نہ گزرے گی 

نہ ہی تم نے گزاری ہے 

ہمار ے کرب کی ساعت

ہماری ہے ہماری ہے


صائمہ یوسفزئی

No comments:

Post a Comment