مِرے اشکوں کو اپنے درد کی
تعبیر مت دینا
کہ میں جس درد کی
مدھم شمع کی آنچ سے
کچھ موم کے قطرے بناتی ہوں
میرا دل موم ہے پگھلا کے
آنکھوں سے بہاتی ہوں
تو مِرے درد کو
تم کو قسم
تعبیر مت دینا
سنو لوگو
جو گزری اس دل مجذوب پہ
تم سے نہ گزرے گی
نہ ہی تم نے گزاری ہے
ہمار ے کرب کی ساعت
ہماری ہے ہماری ہے
صائمہ یوسفزئی
No comments:
Post a Comment