Saturday, 7 January 2023

اپنی انا کی آج بھی تسکین ہم نے کی

 اپنی انا کی آج بھی تسکین ہم نے کی

جی بھر کے اس کے حسن کی توہین ہم نے کی

لہجے کی تیز دھار سے زخمی کیا اسے

پیوست دل میں لفظ کی سنگین ہم نے کی

لائے بروئے کار نہ حسن و جمال کو

موقع تھا پھر بھی رات نہ رنگین ہم نے کی

جی بھر کے دل کی موت پہ رونے دیا اسے

پُرسا دیا نہ صبر کی تلقین ہم نے کی

دریا کی سیر کرنے اکیلے چلے گئے

شام شفق کی آپ ہی تحسین ہم نے کی


اقبال ساجد

No comments:

Post a Comment