کیا کہوں
اپنے ہی دیس میں ہم ہوئے دربدر
سازشیں ظالموں کی ہوئیں کارگر
اپنے اپنے گھروں سے نکالے گئے
کھولتی آگ میں لوگ ڈالے گئے
خوب ماتم کروں ایسی تعلیم پر
جشن کرتے ہو تم اپنی تقسیم پر
آگہی کی کمی یا جہالت کہوں
کیا کہوں، کیا کہوں تم کو اے بے خبر
شہباز گردیزی
No comments:
Post a Comment