Wednesday 4 January 2023

موت سے بھی بڑی قیامت ہے

 موت سے بھی بڑی قیامت ہے

سچ کہوں؛ زندگی قیامت ہے

دُکھ سے کُھلتی نہیں ہیں آنکھیں اب

خواب کی یہ گھڑی قیامت ہے

صاف دِکھنے لگے سبھی چہرے

اب یہی روشنی قیامت ہے

راکھ جسموں کی اُڑ رہی ہے اب

عشق کی آگہی قیامت ہے

آج بولے نہیں پرندے بھی

اس قدر خامشی قیامت ہے


لبنیٰ صفدر

No comments:

Post a Comment