ہر اک سمت ظلم و ستم دیکھتے ہیں
ہم انسانیت کے الم دیکھتے ہیں
جو پرچم اٹھائے ہیں انسانیت کا
ہم ان میں بھی انسان کم دیکھتے ہیں
سسکتی ہے انسانیت آج پھر بھی
کسی کو کسی کا نہ ہم دیکھتے ہیں
خبردار ہو جائیں دنیا کے ظالم
نظارے یہ اہلِ قلم دیکھتے ہیں
چلو انقلاب ایک لائیں جہاں میں
ہماری طرف اہلِ غم دیکھتے ہیں
حامد باقری
No comments:
Post a Comment