Thursday, 5 January 2023

وہ مجھ سے جل کے یہ بولے کہ ہو ترقی میں

 وہ مجھ سے جل کے یہ بولے کہ ہو ترقی میں

ہضم یہ بات نہ ہو تم رہو ترقی میں

انہیں زوال کا کھٹکا کبھی نہیں ہوتا

خدا کی یاد جگاتے ہیں جو ترقی میں

یقین ہے کہ عقِیدت عروج پائے گی

نگاہیں پائیں گی جب آپ کو ترقی میں

وگرنہ ان کی حقیقت کبھی نہِیں کُھلتی

ہؤا ہے عُقدہ کوئی حل چلو ترقی میں

عجیب بات، ہمیں تم نے کیسے یاد رکھا

بُھلایا جائے جہاں باپ کو ترقی میں

جلن ہے تم کو اگر ہم سے تو علاج کرو

ديا ہے کیا تمہیں نقصاں کہو ترقی میں

کما لِیا ہے بہت کچھ حیات میں ہم نے

جو تم نہِیں تو رہا کیا ہے سو ترقی میں

کہِیں بھلا تھا کہ ہم جھونپڑوں میں رہ لیتے

زوال آیا ہمیں دیکھ لو ترقی میں

رشید لوگوں کی باتوں سے جہل جھانکتا ہے

وگرنہ دیکھنے کو ہیں یہ گو ترقی میں


رشید حسرت

No comments:

Post a Comment