کشمیر
میں نے اے کشمیر تیری
بستی کے ہر شخص سے جا کر
تیرا پتہ جو پوچھا تو
سب کے لب پر، چپ کی اک رات سی تھی
خاموشی کی بات بھی تھی
کچھ کی آنکھیں بول رہی تھیں
کچھ کے لب تو چیخ رہے تھے
آہ و زاری کی آوازیں سائیں سائیں کرتی باتیں
چپ کا پہرہ توڑ رہیں تھیں
گونگی، بہری، اندھی قبریں بول رہیں تھیں
مریم ناز
No comments:
Post a Comment