تیری یادیں میرے پاس
ایک چنگاری سُوکھی گھاس
تیرے بِن اے میرے ساجن
یہ پورا جیون بَن باس
آج کا سورج ڈوب گیا
ٹوٹ گئی پھر میری آس
تیرے بنا سب مٹی ہیں
ہیرا موتی اور الماس
پیا تِرے آنے سے پہلے
ٹوٹ نہ جائے میری سانس
دیکھ سمندر تک آئی
بجھ نہ پائی میری پیاس
کون سحر کے دل میں ہے
چیل کے گھر میں ڈھونڈو ماس
عفراء بتول سحر
No comments:
Post a Comment