Tuesday, 10 January 2023

تیرے نام سے وحشت ہے بیزاری ہے

 تیرے نام سے وحشت ہے بیزاری ہے

نہ ملنے کی اپنے آپ سے باری ہے

ہار سنگھار کی شرطیں پوری کر ڈالیں

آئینہ دیکھ کے رونے کی تیاری ہے

گریہ گریہ سب تصویریں میری ہیں

قریہ قریہ رونے میں سرشاری ہے

سفر کی ساری دھول امانت ہے اس کی

خاک اور ہجرت میں اس کی دلداری ہے

ہم نے اپنا عشق نشیمن پھونک دیا

شاخ پہ اب یہ کیسی آہ و زاری ہے

قاتل اور مقتول سے میرا رشتہ ہے

اس ماتم میں تھوڑی سی دشواری ہے


عظمیٰ نقوی

No comments:

Post a Comment