Tuesday, 10 January 2023

راہ کے پیڑ بھی فریاد کیا کرتے ہیں

 راہ کے پیڑ بھی فریاد کیا کرتے ہیں

جانے والوں کو بہت یاد کیا کرتے ہیں

گرد جمتی چلی جاتی ہے سبھی چیزوں پر

گھر کی تزئین تو افراد کیا کرتے ہیں

پھول جھڑتے ہیں شفق فام تِرے ہونٹوں سے

ایسی باتیں تو پری زاد کیا کرتے ہیں

ہم نے ثروت یہی جانا ہے گئے لوگوں سے

آدمی بستیاں آباد کیا کرتے ہیں


ثروت حسین

No comments:

Post a Comment