Friday 6 January 2023

مجھے تم سے محبت ہے

 ہار جیت


کسی بیدرد لمحے میں

کہا تھا اس نے یہ مجھ سے

مجھے تم سے محبت ہے

محبت ہے بڑی طاقت

محبت جیت جائے گی

زمانہ ہار جائے گا

میری خاموشی اس کو پھر

نہ اک پل بھی گوارا تھی

لگا پھر پوچھنے مجھ سے

نہیں تم کو یقین ہے کیا؟

کہو تو جاں ابھی دے دوں

ستارے توڑ لاؤں میں

نگر چندا کے جاؤں میں

کروں اعلاں محبت کا؟

کہا میں نے نہ پھر بھی کچھ

مجھے اس کا یقیں کب تھا

وہ ساعت کیسی ظالم تھی

نہ تھا تب مجھ کو اندازہ

کہ لمحے، ساعتیں، گھڑیاں

یہ ماہ و سال سب کے سب

پھسلتی ریت جیسے ہیں

ملا تھا کل مجھے وہ پھر

اکیلا تھا وہ پہلے سا

میری پوتی کو جب دیکھا

تو بولا مسکرا کے یوں

یہ بچے اچھے ہوتے ہیں

مگر سب کو نہیں ملتے


ریحانہ احمد جاناں

No comments:

Post a Comment