Monday, 2 January 2023

اس نے کہا تھا مجھ کو جانا ہے

 ایک اتفاقی موت کی روداد


سراسر اتفاقی موت تھی

اس نے کہا تھا مجھ کو جانا ہے

سو وہ ایسے گیا جیسے زمیں سے گھاس جاتی ہے

سراسر اتفاقاً

پاؤں چلنے کے لیے ہوتے ہیں

اتنا تو سبھی تسلیم کرتے ہیں

تو ایسے میں اگر مٹی کی عریانی شکایت گر بھی ہو جائے

تو اس پر اور مٹی ڈال دیتے ہیں

سو ہم نے ڈال دی مٹی پہ مٹی

اتفاقاً

یہ تو ہوتا ہے

سراسر اتفاقی حادثہ تھا

اس نے خود لکھا تھا

دنیا بیچ آنا اتفاقی امر ہے

جانا سراسر حادثاتی

تو اس پر تو عدالت نے بھی کچھ حجت نہیں کی

اس نے خود لکھا تھا

حجت نفسیاتی عارضہ ہے

سو عدالت نے بلا تفتیش اسے جانے دیا

جیسے زمیں سے گھاس جاتی ہے

سراسر اتفاقاً

بالعموم ایسا ہی ہوتا ہے

ہمیشہ اتفاقاً


انور خالد

No comments:

Post a Comment