Sunday, 1 January 2023

لوٹ آئے گا دیکھنا مرے دوست

 لوٹ آئے گا دیکھنا مِرے دوست

جگمگائے گا راستہ مرے دوست

حضرتِ داغ کے میں سائے میں ہوں

حضرتِ جون ایلیا مرے دوست

کچھ گنہ گار بھی ہیں یار مِرے

اور ہیں چند پارسا مرے دوست

میں تجھے چھوڑ کر نہ جاتا مگر

آڑے آئی مِری انا مرے دوست

میں، مِرا کمرہ، میری وحشت تو

خامشی شور اک خلا مرے دوست

کبھی فکرِ معاش اور کبھی دل

دکھ ہیں میرے جدا جدا مرے دوست

یار، اعزاز! چل نکلتے ہیں

موت نے مجھ سے کہہ دیا مرے دوست


اعزاز کاظمی

No comments:

Post a Comment