Sunday 1 January 2023

جہاں وہم و گماں ہو جائے گا کیا

جہاں وہم و گماں ہو جائے گا کیا

یہاں سب کچھ دھواں ہو جائے گا کیا

ستارے دھول اور مٹی بنیں گے

سمندر آسماں ہو جائے گا کیا

تمہارا عشق تو لا حاصلی ہے

یہ غم بھی رائیگاں ہو جائے گا کیا

یوں سر پر ہاتھ رکھ کر چل رہے ہو

تو اس سے سائباں ہو جائے گا کیا

بہت کچھ ہے یہاں کہنے کے لائق

مگر سب کچھ بیاں ہو جائے گا کیا

مجھے مرنا تو ہے اک روز دانش

مگر یہ ناگہاں ہو جائے گا کیا


ن م دانش

نور محمد دانش

No comments:

Post a Comment