Saturday 25 March 2023

مدار نارسائی میں تعلق بھی عجب شے ہے

 مدار نارسائی میں


مگر اس دائرے میں

نقطہ نقطہ نارسائی کے تعاقب میں

مسلسل گھومنے والو

کبھی مرکز کو دیکھا ہے

کہ تم جس کے تعلق سے

خلائے الوجودیت میں قائم ہو

تعلق بھی عجب شے ہے

مدار نارسائی میں تعلق بھی عجب شے ہے

اگر اس کی طنابوں کا تناؤ ٹوٹ جائے تو

کوئی مرکز کے سینے میں اتر جائے

کوئی جلتی لکیریں چھوڑ کر

اندھے خالوں میں بکھر جائے

فنا ہوتے ہوئے لمحے کدھر جائے

ستارے میں اتر کر یا شرارہ بن کر مر جائے

مقدر کی یہی ساعت تو سیارے کے بس میں ہے

مدار نارسائی میں

یہی اک بے بسی تو دسترس میں ہے


سید مبارک شاہ

No comments:

Post a Comment