لوٹ آنا
اگر ندی میں بہتے ہوئے پھول
اور سردی کی شاموں میں
کواڑ کی اوٹ میں چھپی یوئی یادیں
تمہیں تنگ کریں
زنگ آلود تالے
اور دروازے پر پینٹ کئے گئے
مرجھائے ہوئے پھول
اگر تمہیں یاد دلائے ایک مرجھائے ہوئے دل کی
تو لوٹ آنا
ساحل کی قہر بھری خاموشی
چاند کا اُترا ہوا چہرہ
اور جلتی ہوئی موم بتی کے آنسو
اگر گرے، تمہارے گالوں پر
تو لوٹ آنا
لوٹ آنا
جب نیند کی آنکھیں بند ہونے سے انکار کرے
جب تمہاری طرح
تمہیں بھی کوئی جھوٹا پیار کرے
دل کو بے قرار کرے
لوٹ آنا
جب تُو سینگار کرے
اور کوئی دیکھنے والا نا ہو
ولید سورانی
No comments:
Post a Comment