آئینے، آئینے بتا مجھ کو
اچھا خاصا تھا، کیا ہوا مجھ کو
گردشِ روز و شب حساب تو دے
تُو نے کتنا بدل دیا مجھ کو
پہلے عجلت میں کھو دیا اس نے
اور پھر ڈھونڈتا رہا مجھ کو
گر ستاروں کو توڑنا چاہوں
توڑنے دے گا کیا خدا مجھ کو
ہائے ہائے میں عشق کر بیٹھا
ہائے کوئی تو روکتا مجھ کو
شبیر احرام
No comments:
Post a Comment