کبھی تو تم بھی سمجھتے یہ مسئلہ میرا
تمہارے ساتھ نہیں تھا مقابلہ میرا
یہ میرے دوست پرانے مجھے بتاتے ہیں
کہ پہلے سب میں نمایاں تھا قہقہہ میرا
یہ کس نے چھین لیا مجھ سے شاعری کا جنوں
یہ کس نے توڑ دیا رب سے رابطہ میرا
بس ایک لمحے کو کھٹکا لگا محبت کا
پھر اس کے بعد نہیں دل ہوا اچھا میرا
تو ٹھیک کہتی ہے قربت ہی اصل دھوکہ ہے
تُو نے چُھو کر ہی نہیں دیکھا ہے متھا میرا
دہر کاظمی
No comments:
Post a Comment