Thursday, 30 March 2023

تری گلی میں دوپہریں سبھی مناؤں گا

 تِری گلی میں دوپہریں سبھی مناؤں گا

بدن کو تیری محبت میں یوں جلاؤں گا

تمہارے شہر میں آؤں گا لوٹ کر، لیکن

کسی بھی پھول کی خوشبو نہیں چُراؤں گا

وہ فاختہ جو کبھی آئے میرے گھر کی طرف

میں پیڑ بن کے گلے سے اسے لگاؤں گا

اس ایک سوچ میں وہ روز خون روتی ہے

میں بھول جاؤں گا اور پھر بھی یاد آؤں گا

کسی غریب کے بچے کی بد دعا نہ لگے

بس اتنا سوچ کے خیمے نہیں جلاؤں گا


ثمر علی

ثمر محمد علی

No comments:

Post a Comment