جرم اپنا ہی مان کے ہم نے
ہار دی ہازی جان کے ہم نے
رِیت سَسی کی، لو نبھا ڈالی
ریت صحرا کی سان کے ہم نے
جو تھا ممکن نہیں کسی کے لیے
کر دکھایا ہے ٹھان کے ہم نے
کسی پتھریلے دل میں جانے کیوں
خواب بوئے تھے، دھان کے ہم نے
دل سے منوا لی بات اپنی جبیں
دل پہ بندوق تان کے ہم نے
مہ جبین عثمان
No comments:
Post a Comment