بھلانے کے جتن کرنا دریچہ بھی کھلا رکھنا
عذاب بے یقینی میں ہمیشہ مبتلا رکھنا
کبھی بھڑکے ہوئے جذبات کو برفاب کر دینا
کبھی ٹھٹھری ہوئی دیوار پر کوئی دیا رکھنا
سماعت گھر کے دروازے کی درزوں پر لگا دینا
پھر اس کے بعد ان قدموں کی آہٹ کا پتہ رکھنا
بجا ہے فاصلہ یہ عارضی ہے درمیاں لیکن
محبت میں مناسب کب ہے کوئی فاصلہ رکھنا
ہوا کے رخ کا اندازہ بھی کر لیتے تو کیا ہوتا
ہمیں کب راس آیا ہے ہوا سے رابطہ رکھنا
یوسف خالد
No comments:
Post a Comment