محبت کا اثر ہے کیمیائی
جلانے کے عمل کو آکسیجن تیز کرتی ہے
بھڑک اٹھتا ہے دامن ہائیڈروجن کا حرارت سے
مگر جب پیار کے رشتے سے جڑ جائیں
خنک تاثیر پانی کی بجھا دیتی ہے آتش کو
بھڑکتا سوڈیم دیکھو کلوریں کی جدائی میں
کلوریں سوڈیم کے ہجر میں زہر ہلاہل ہے
گلے مل کر بہم آب محبت میں
اگر تحلیل ہو جائیں، نمک بنتا ہے
نمکیں ذائقہ جس کا نہ ہو کھانوں میں
تو وہ زہر لگتے ہیں
حسنین بخاری
No comments:
Post a Comment