Tuesday 28 March 2023

بزم سخنوران میں آیا ہوں پہلی بار

 بزم سخنوران میں آیا ہوں پہلی بار

مدت کے بعد دھیان میں آیا ہوں پہلی بار

مجھ کو مِرے خلاف ہی اپنوں نے کر دیا

اس سخت امتحان میں آیا ہوں پہلی بار

باتیں بھی کیں، ہو نہ سکے دوبدو مگر

میں ان کے درمیان میں آیا ہوں پہلی بار

ان دوریوں نے ذہن پہ ایسا اثر کیا

فہرستِ خاندان میں آیا ہوں پہلی بار

پے وجود کے میں خرابے میں خوش نہ تھا

الفت کے اس مکان میں آیا ہوں پہلی بار

آتی نہیں ہے مجھ کو بہ احسن پریدگی

میں شعری آسمان میں آیا ہوں پہلی بار


ظہیر الہ آبادی

No comments:

Post a Comment