Friday 24 March 2023

گزرتی آئی ہے خوشیوں کی چاہ کرتے ہوئے

 گزرتی آئی ہے خوشیوں کی چاہ کرتے ہوئے

گزر ہی جائے گی غم سے نباہ کرتے ہوئے

کوئی نہ دیکھ سکا اس کا دیکھنا مجھ کو

نگاہ پھیر لی اس نے نگاہ کرتے ہوئے

کبھی ہنسے بھی تو  کچھ اس طرح ہنسے ہم تو

کہ جیسےڈرتا ہے کوئی گناہ کرتے ہوئے

کہیں میں مان نہ لوں کوئی مشورہ ان کا

میں ڈرتا رہتا ہوں سب سے صلاح کرتے ہوئے

ابھرنہ پائے سخن میں بھی درد کی آواز

یہ احتیاط برتنا ہے آہ کرتے ہوئے

محبتوں میں حدوں سے گزر گئے مِرے دوست

تباہ ہو گئے مجھ کو تباہ کرتے ہوئے


راجیش ریڈی

No comments:

Post a Comment