Friday, 31 March 2023

بھلا تو اور اے ظالم بھرے دم میری الفت کا

 بھلا تو اور اے ظالم بھرے دم میری الفت کا

غضب کی تیری چالیں ہیں، یہ فقرا ہے قیامت کا

لگا کر دل ہوا ہے سامنا لاکھوں مصیبت کا

ستم ہوتا ہے آ جانا حسینوں پر طبیعت کا

مئے گلرنگ سے سیراب کر دے جلد اے ساقی 

تِری ڈیوڑھی پر آیا ہوں میں پیاسا ایک مدت کا

مِرا دل ایسی بے دردی سے کیوں پامال کرتے ہو

ذرا سوچو تو یہ پروردہ ہے کس ناز و نعمت کا

مجھے کس واسطے باغِ ارم کی آرزو ہوتی

مزا جب کوچۂ جاناں ہی میں پاتا ہوں جنت کا

ہجومِ آرزو لے کر بڑی مشکل سے آیا ہوں

گلے مل جاؤ یہ موقع نہیں تکرار و حجت کا

اگر انصاف سے دیکھو تو قیس رند مشرف بھی

برا ہو یا بھلا، ہے آدمی اچھی طبیعت کا


قیس آروی

ضمیرالحق

No comments:

Post a Comment