Saturday, 25 March 2023

اس محلے کے سب گھروں کی خیر

 اس محلے کے سب گھروں کی خیر

اور گھروں میں جلے دِیوں کی خیر

ماں! میں قربان تیرے غصے پر

بابا جانی کی جھڑکیوں کی خیر

تیرے ہم خواب دوستوں کے نثار

تیری ہم نام لڑکیوں کی خیر

جو تیرے خد و حال پر ہوں گے

تیرے بیٹوں کی، بیٹیوں کی خیر

بے علم گھر میں وہ عزا خوانی

اک مسافر کے مرثیوں کی خیر

جن کا سردار و پیشوا میں ہوں

تیرے ہاتھوں بجھے ہوؤں کی خیر

ٹوٹی پھوٹی لکھائی کے صدقے

پہلی پہلی محبتوں کی خیر

دشمنوں کے لیے دعا یعنی

تیری جانب کے دوستوں کی خیر

جو کسی تک پہنچ نہیں پائے

ان عریضوں کی، ان خطوں کی خیر

مل کے میلاد و غم مناتے ہیں

تیرے شیعوں کی سنیوں کی خیر

فیس بک سے جو دور بیٹھے ہیں

ان فقیروں کی بیٹھکوں کی خیر

کار میں باغ کھل گیا جیسے

گلبدن تیری خوشبوؤں کی خیر

کھڑی گندم کی بالیوں کی مہک

کچی بستی کے بالغوں کی خیر

وہ جو سینوں پہ ڈس کے ہنستی ہیں

ان ہوس ناک ناگنوں کی خیر

پڑھ کے نادِ علی، علی کہہ دے

ہو میرے سچے مالکوں کی خیر


علی زریون

No comments:

Post a Comment