Friday, 24 March 2023

دلوں کی عقدہ کشائی کا وقت ہے کہ نہیں

 دلوں کی عقدہ کشائی کا وقت ہے کہ نہیں

یہ آدمی کی خدائی کا وقت ہے کہ نہیں

کہو ستارہ شناسو،۔ فلک کا حال کہو

رخوں سے پردہ کشائی کا وقت ہے کہ نہیں

ہوا کی نرم روی سے جواں ہوا ہے کوئی

فریب تنگ قبائی کا وقت ہے کہ نہیں

خلل پذیر ہوا ربط مہر و ماہ میں وقت

بتا یہ تجھ سے جدائی کا وقت ہے کہ نہیں

الگ سیاست درباں سے دل میں ہے اک بات

یہ وقت میری رسائی کا وقت ہے کہ نہیں

دلوں کو مرکز اسرار کر گئی جو نگہ

اسی نگہ کی گدائی کا وقت ہے کہ نہیں


عزیز حامد مدنی

No comments:

Post a Comment