Wednesday 22 March 2023

ذرا ٹھہرو رکو دو پل

 ذرا ٹھہرو رکو دو پل

بہت پیاسی مِری آنکھیں

انہیں سیراب کرنے دو

مِرا دل رکھنے کو ہی تم

اگر کچھ پل ٹھہر جاؤ

نظر بھر کے تمھیں دیکھوں

مِرے ہمدم، مِرے دوست

یہ ممکن ہے کہ پھر تم کو

نہ شاید دیکھ پاؤں میں

نہ شاید دیکھ پاؤں میں

ذرا ٹھہرو


ارفع کنول

No comments:

Post a Comment