میں اپنی ابتدا کی کھوج میں ہوں
میں بن باپ کا بچہ ہوں
کائنات کی کنواری دوشیزہ نے
نیلے پانیوں کی چادر کی اوٹ میں
مجھے اپنی کوکھ سے جنم دیا
اور ہوا کی ہتھیلی پر رکھ کر
تمام سمتوں میں بکھیر دیا
میری تخلیق میں
کسی باپ کا کردار نہیں
میری پہچان
صرف رحم ہے
میں کائنات کے اندر سے برآمد ہوا
اور اپنے باہر سے
رسائی کے لیے بے چین ہوں
میں اپنی ابتدا کی کھوج میں ہوں
جواز جعفری
No comments:
Post a Comment