Tuesday 21 March 2023

کبھی تم بھی تنہا درختوں سے آباد

 مشورہ


کبھی تم بھی تنہا درختوں سے آباد

گونگی چٹانوں پہ سوئے ہوئے

موسموں کی کہانی سنو

ان کی آنکھوں سے بچھڑی ہوئی نیند 

اور خواب کی سرحدوں سے بہت دور

گرتے ہوئے آبشاروں کی گہرائی میں ڈوب کر

کبھی منظروں کا اکیلا پن آنکھوں کی ویرانیوں میں سجاؤ

جدائی کے سوکھے ہوئے زخم کھل جائیں گے


ایوب خاور

No comments:

Post a Comment