Thursday, 23 March 2023

چاند کے ہوتے ہوئے بھی چاندنی ہوتی نہيں

 چاند کے ہوتے ہوئے بھی چاندنی ہوتی نہيں 

خشک سالی ہو تو مٹی میں نمی ہوتی نہيں

وقت کے کچھ فیصلوں کو مان لینا چاہیے 

یار! اس ظالم کی رائے سرسری ہوتی نہيں  

باتوں باتوں میں مجھے وہ کاٹنے تک آ گئی 

تم تو کہتے تھے؛ محبت باؤلی ہوتی نہيں

مدتوں کے بعد بھی ویسے کی ویسی دھوپ ہے 

اور وہ گوری ہے، ایسی سانولی ہوتی نہیں 

شاعری بِن عشق ہو جاتا ہے، پکی بات ہے 

عشق بِن جو شاعری ہو شاعری ہوتی نہيں

آپ سے کس نے کہا تھا آگ سے کھیلا کریں 

یہ تو دنیا ہے کسی کی بھی سَگی ہوتی نہيں 

روشنی مانگی تو ہم پر دن مسلط ہو گئے 

اور اس پر ظلم دیکھیں رات بھی ہوتی نہيں

یہ ضروری تو نہيں ہر آدمی سے عشق ہو 

بعض لوگوں سے محبت واقعی ہوتی نہيں

کس لیے تم نے لگا رکھے ہیں میری ٹوہ میں 

جب تمہارے مخبروں سے مخبری ہوتی نہيں 


عمران عامی

No comments:

Post a Comment