خامشی کی یہ ہچکیاں سُن لو
میرے لفظوں کی سِسکیاں سن لو
ان پہ رسموں کا بوجھ مت ڈالو
بولتی کیا ہیں لڑکیاں سن لو
در پہ دستک جو تم نہیں دیتے
بین کرتی ہیں کھڑکیاں سن لو
تیری پگڑی کی لاج رکھے ہوئے
کیسے روتی ہیں بیٹیاں سن لو
ان پرندوں کو قید مت کرنا
ان پرندوں سے بولیاں سن لو
ان کی شدت نے مار ڈالا ہے
آؤ بیٹھو اور آندھیاں سن لو
تم نے تو آئینہ ہی توڑا تھا
بین کرتی ہیں کرچیاں سن لو
فاتحہ چوہدری
No comments:
Post a Comment