عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نبیؐ کے شہر کی ٹھنڈی ہوائیں یاد آتی ہیں
وہ منظر یاد آتا ہے، فضائیں یاد آتی ہیں
حضوری کی وہ لذت اور وہ پڑھنا درود انؐ پر
جو بِن مانگے ہوئی تھیں وہ عطائیں یاد آتی ہیں
نظر گُنبد کی جانب تھی، تو دل نادم گناہوں پر
جو مانگیں آنسوؤں نے سب دعائیں یاد آتی ہیں
وہ کہنا زائروں کا پھر ہمیں سرکارﷺ بلوانا
جو حاضر ہو کے کی تھیں التجائیں یاد آتی ہیں
درِ شہؐ پر سلامی کے لیے جھکنا وہ بادل کا
وہ بارش یاد آتی ہے، گھٹائیں یاد آتی ہیں
تصوّر لیلۃ المعراج کا کرتا ہوں جب نازش
حبیبی اُدنُ مِنی" کی ندائیں یاد آتی ہیں"
حنیف نازش قادری
No comments:
Post a Comment