عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام
جلوۂ حق سے ہے پُر نُور فضا آج کی رات
چھائی ہر سمت ہے رحمت کی گھٹا آج کی رات
آج عالم میں مسرّت کا عجب عالم ہے
عید کے دن سے ہے کچھ اور سِوا آج کی رات
عید کے دن سے نہ کیوں آج کی شب افضل ہو
وصل خالق کا محمدﷺ کو ہوا آج کی رات
اسی شب میں کُھلے اسرارِ حقیقت شہہ پر
در گنجینۂ عرفاں ہوا وا آج کی رات
اُدْنُ مِنّی کی صدا آئی اسی شب شہہ کو
پہنچے حضرتؐ جو سرِ عرشِ خدا آج کی رات
قاب قوسین و مازاغ سے معلوم ہوا
عبد و رب میں کوئی پردہ نہ رہا آج کی رات
آپؐ نے حق سے جو کچھ آج طلب فرمایا
اس سے کچھ اور فزوں حق سے ملا آج کی رات
نہ ملا ہے نہ ملے گا یہ کسی کو رُتبہ
شاہِ کونینﷺ کو رُتبہ جو ملا آج کی رات
جوش پر رحمتِ باری کا ہے دریا اس دن
چل رہی ہے کرمِ حق کی ہوا آج کی رات
رحمتِ حق کا تقاضا ہے جو چاہو مانگو
کہ مِرے فضل کا دروازہ ہے وا آج کی رات
کر لے محمود طلب جو تجھے کرنا ہے طلب
کہ ہے مقبول جو کی جائے دعا آج کی رات
سید ابوالفضل محمود قادری
No comments:
Post a Comment