زخم جب میں نے تیری چاہت میں کھائے تھے بہت
معجزہ ایسا ہوا، میں بن گیا شاعر شمیم
اس نے یہ کہہ کر بڑھایا عشق میں میرا مقام
عاشقی میں تُو ہی اول تو ہی ہے آخر شمیم
میرا مذہب ہے محبت بانٹ لینا کُو بہ کُو
اس لیے کہتے ہیں مجھ کو لوگ اب کافر شمیم
چاہتا ہے وہ مجھے یہ ہو گیا آخر یقین
جب لکھا اس نے حنا سے ہاتھ پر ناصر شمیم
ناصر شمیم
No comments:
Post a Comment