Saturday, 17 June 2023

موجۂ نور محمد میں بسائے ہوئے ہیں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


موجۂ نورِ محمدﷺ میں بسائے ہوئے ہیں

نعت کے پھول جو قرطاس پہ آئے ہوئے ہیں

کیوں نہ قربان عقیدت میں وہ ہو جائیں حضورؐ

سر پہ نعلین کی نسبت جو اٹھائے ہوئے ہیں

اک نواسے کی محبت میں کِیا سجدہ طویل

یوں مؤدت کا سبق ہم کو سکھائے ہوئے ہیں

لب پہ ہے صل علیٰﷺ نعت وظیفہ بن کر

دل میں ہم شمع عقیدت کی جلائے ہوئے ہیں

آپﷺ نے سب کو ہدایت کا خزانہ بخشا

آپﷺ اُمی ہیں مگر رب کے پڑھائے ہوئے ہیں

آج ہم کو جو میسر ہے مدینے کی گلی

دل کو ہم مطلعِ انوار بنائے ہوئے ہیں

حوضِ کوثر پہ میسر ہو شفاعت اُنؐ کی

بوجھ اپنا جو خطا کار اُٹھائے ہوئے ہیں

وہ جو چمکے تھے شبِ اسرار ستارہ بن کر

چاند سورج بھی انہیںؐ دیکھ کے گہنائے ہوئے ہیں

اُمتی ہونے کا حق کیسے ادا ہو افروز

لوگ پیغام محبت کا بھلائے ہوئے ہیں


افروز رضوی

No comments:

Post a Comment