Monday, 19 June 2023

اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


اب تنگئ داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ

ہیں آج وہ مائل بہ عطا اور بھی کچھ مانگ

ہیں وہﷺ متوجہ تو دعا اور بھی کچھ مانگ

جو کچھ تجھے ملنا تھا ملا اور بھی کچھ مانگ

ہر چند کے مولا نے بھرا ہے تیرا کشکول

کم ظرف نہ بن ہاتھ بڑھا اور بھی کچھ مانگ

چُھو کر ابھی آئی ہے سر زلف محمدﷺ

کیا چاہیے اے باد صبا اور بھی کچھ مانگ

یا سرور دیںؐ شاہ عربؐ رحمت عالمﷺ

دے کر تہِ دل سے یہ صدا اور بھی کچھ مانگ

سرکارﷺ کا در ہے در شاہاں تو نہیں ہے

جو مانگ لیا مانگ لیا اور بھی کچھ مانگ

جن لوگوں کو یہ شک ہے کرم ان کا ہے محدود

ان لوگوں کی باتوں پے نہ جا اور بھی کچھ مانگ

اس در پے یہ انجام ہوا حسنِ طلب کا

جھولی میری بھر بھر کے کہا اور بھی کچھ مانگ

سلطان مدینہﷺ کی زیارت کی دعا کر

جنت کی طلب چیز ہے کیا اور بھی کچھ مانگ

دے سکتے ہیں کیا کچھ کے وہ کچھ دے نہیں سکتے

یہ بحث نہ کر، ہوش میں آ، اور بھی کچھ مانگ

مانا کے اسی در سے غنی ہو کے اٹھا ہے

پھر بھی در سرکارﷺ پہ جا اور بھی کچھ مانگ

پہنچا ہے جو اس در پے تو رہ رہ کے نصیر آج

آواز پہ آواز لگا اور بھی کچھ مانگ


سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment